دوسرا بڑا سیکیورٹی ادارہ جنرل سلیمانی کے تسلط میں کیسے آیا
بغداد،12جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)عراق کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی بیرون ملک سرگرم القدس ملیشیا کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی نے وزارت داخلہ کے ماتحت فیڈرل پولیس کے ادارے کو مکمل طور پر اپنی گرفت میں لے رکھا ہے۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ جنرل سلیمانی عراق کی فیڈرل پولیس پر مسلسل اثرانداز ہو رہے ہیں اور انہوں نے فوج کے بعد دوسرے بڑے سیکیورٹی ادارے کو اپنے قبضے میں لے رکھا ہے۔عراق میں سرگرم نجی سیکیورٹی ملیشیاؤں اور ایران نواز تنظیموں کے پاسداران انقلاب کے زیرتسلط ہونے کی خبریں پہلے بھی آتی رہی ہیں۔ ایران نہ صرف جنگجو ملیشیا کو اپنے کنٹرول میں رکھنے کے لیے کوشاں ہے بلکہ سیاسی جماعتوں پربھی مسلسل اثرانداز ہو رہا ہے۔ عراق میں ایرانی مداخلت کا اندازہ وہاں پر جاری فوجی کارروائیوں سے لیا جا سکتا ہے جن میں ایران کی کھلم کھلا مداخلت دکھائی دیتی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ القدس ملیشیا کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی عراق کی وفاقی پولیس پر اس حد تک اثر انداز ہو رہے ہیں جس کے نتیجے میں ایسے لگتا ہے کہ وفاقی پولیس ان کی ماتحت ہے۔ یاد رہے کہ عراق کی فیڈرل پولیس فوج کے بعد ملک کا دوسرا بڑا سیکیورٹی ادارہ ہے جس کے 60ہزار اہلکاروں جدید ترین بھاری اور درمیانے درجے کے ہتھیاروں سے لیس ہیں۔جنرل سلیمانی عراق کی فیڈرل پولیس پرکیسے اثرانداز ہو رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پچھلے سال عراق کی فیڈرل پولیس کے چیف جنرل راید جودت پر بدعنوانی کا الزام عاید کیا گیا تو جنرل سلیمانی نے مداخلت کرتے ہوئے انہیں القدس فورس کی وفاداری کا پابند بناتے ہوئے ان پر کرپشن کے الزامات ساقط کرا دئے تھے۔جنرل سلیمانی نے پولیس چیف کے خلاف کرپشن الزامات کے تحت کارروائی کا راستہ روکنے کے لیے وزیر داخلہ محمد الغبان سے رابطہ کیا۔ جس کے بعد فلوجہ آپریشن سے قبل ہی پولیس چیف پر عاید الزامات ختم کر دیے گئے تھے۔